معتکف کا مسجد کے محراب میں جانے کا حکم
ریفرینس نمبر: 96
تاریخ اجراء: 22 رمضان المبارک 1446 ھ بمطابق 23 مارچ 2025 ء
مجیب: ابو ثوبان محمد خاقان قادرى عفى عنه
شعبہ الافتاء و التحقیق
(جامعہ عطر العلوم)
سوال
معتکف مسجد کے محراب میں جائے ، تو اُس کے اعتکاف کا کیا حکم ہو گا ؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
محراب ، مسجد کا ہی حصہ ہوتا ہے ، لہذا معتکف مسجد کے محراب میں چلا جائے ، تو اُس کا اعتکاف نہیں ٹوٹے گا۔
علامہ ابن عابدین شامی رحمۃ اللہ علیہ نے محراب کے مسجد کا حصہ ہونے کی صراحت فرمائی ہے ۔ چنانچہ فرماتے ہیں : ” إنما بنی علامۃ لمحل قیام الامام لیکون قیامہ وسط الصف کما ھو السنۃ، لا لأن یقوم فی داخلہ فھو وإن کان من بقاع المسجد لکن أشبہ مکانا اخر ” ترجمہ : محراب امام کے کھڑے ہونے کی جگہ کی علامت کے لئے بنایا گیا ہے تاکہ امام کا قیام درمیان میں ہو جیسا کہ یہ سنت ہے ، وہ اس لئے نہیں کہ امام اس کے اندر کھڑا ہو ، اگرچہ محراب مسجد کا حصہ ہے ، لیکن الگ مقام کے مشابہ ہے۔ (رد المحتار ، ج 1 ، ص 477 ، مطبوعہ مصر)
محراب ، مسجد کا ہی حصہ ہوتا ہے ، لہذا معتکف مسجد کے محراب میں چلا جائے ، تو اُس کا اعتکاف نہیں ٹوٹے گا۔
علامہ ابن عابدین شامی رحمۃ اللہ علیہ نے محراب کے مسجد کا حصہ ہونے کی صراحت فرمائی ہے ۔ چنانچہ فرماتے ہیں : ” إنما بنی علامۃ لمحل قیام الامام لیکون قیامہ وسط الصف کما ھو السنۃ، لا لأن یقوم فی داخلہ فھو وإن کان من بقاع المسجد لکن أشبہ مکانا اخر ” ترجمہ : محراب امام کے کھڑے ہونے کی جگہ کی علامت کے لئے بنایا گیا ہے تاکہ امام کا قیام درمیان میں ہو جیسا کہ یہ سنت ہے ، وہ اس لئے نہیں کہ امام اس کے اندر کھڑا ہو ، اگرچہ محراب مسجد کا حصہ ہے ، لیکن الگ مقام کے مشابہ ہے۔ (رد المحتار ، ج 1 ، ص 477 ، مطبوعہ مصر)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم


