اذان کے ساتھ سحر و افطار کرنا
ریفرینس نمبر: 30
تاریخ اجراء:29 شعبان المعظم 1445 ھ بمطابق 11 مارچ 2024 ء
مجیب: ابو ثوبان محمد خاقان قادرى عفى عنه
شعبہ الافتاء و التحقیق
(جامعہ عطر العلوم)
سوال
کئی لوگ سحری و افطاری میں اذان کا اعتبار کرتے ہیں اور اذانِ فجر ہوتی ہے، تو روزہ بند کرتے اور اذان مغرب ہوتی ہے، تو روزہ افطار کرتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا سحری و افطاری کا تعلق اذان کے ساتھ ہوتا ہے ؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
روزے کا تعلق اذان کے ساتھ نہیں ، بلکہ سحر و افطار کے وقت کے ساتھ ہے۔ شریعتِ مطہرہ میں صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک عمداً کھانے ،پینے اور ازدواجی تعلق سے باز رہنے کا نام روزہ ہےاور روزے کے اس وقت کو اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں بیان فرمایا ہے، لہٰذا سحر و افطار میں فجر اور مغرب کی اذان کا اعتبار کرنا درست نہیں ہے، بلکہ لازم ہے کہ جس دن روزہ رکھنا ہے، اپنے علاقے اور جگہ کے اعتبار سے اس دن سحری اور افطاری کا وقت کسی معتبر کلینڈر یا ایپ مثلاً دعوت اسلامی کی ’’اوقات الصلوۃ‘‘ نامی ایپ سے دیکھ لیا جائے اور اس کے مطابق فجر کا وقت شروع ہونے سے پہلے پہلے کھانا پینا چھوڑ دیا جائے اور روزے کی نیت کر لی جائے اور اسی طرح جب افطار کا وقت ہو، تو ایک دو منٹ کی احتیاط کو مدِ نظر رکھتے ہوئے افطار کر لیا جائے ۔
اللہ تعالیٰ روزے کے وقت کو بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے ﴿ وَ كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا حَتّٰى یَتَبَیَّنَ لَكُمُ الْخَیْطُ الْاَبْیَضُ مِنَ الْخَیْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ۪-ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَى الَّیْلِ﴾ ترجمہ: اور کھاؤ اور پیویہاں تک کہ تمہارے لئے فجر سے سفیدی (صبح) کا ڈورا سیاہی (رات) کے ڈورے سے ممتاز ہوجائے پھر رات آنے تک روزوں کو پورا کرو۔ (پ2،س البقرہ،آیت187)
اس آیت کے تحت تفسیرخزائن العرفان میں ہے:’’رات کو سیاہ ڈورے سے، اور صبح صادق کو سفید ڈورے سے تشبیہ دی گئی، معنی یہ ہیں کہ: تمہارے لئے کھانا ،پینا رمضان کی راتوں میں مغرب سے صبح صادق تک مباح فرمایا گیا۔‘‘ (تفسیر خزائن العرفان، سورۃ البقرہ، تحت الآیۃ :187 )
دعوت اسلامی کی ایپ درج ذیل لنک کے ذریعے انسٹال کی جا سکتی ہے۔
https://play.google.com/store/apps/details?id=com.dawateislami.namaz
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم


