روزے کی حالت میں ڈائیلاسز کروانے کا حکم
ریفرینس نمبر: 32
تاریخ اجراء:03 رمضان المبارک 1445 ھ بمطابق 14 مارچ 2024 ء
مجیب: ابو ثوبان محمد خاقان قادرى عفى عنه
شعبہ الافتاء و التحقیق
(جامعہ عطر العلوم)
سوال
کیا روزے کی حالت میں ڈائیلاسز کروانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ؟ ؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ڈائیلاسز (خون کی صفائی) کے دو طریقے ہیں:
(1) ہیمو ڈائیلاسز (Hemo dialysis)
(2) پیری ٹونیل ڈائیلاسز (Peritoneal dialysis)
ان دونوں قسم کے ڈائیلاسز کی مختصر وضاحت اور ان سے روزہ ٹوٹنے یا نہ ٹوٹنے کی تفصیل درج ذیل ہے:
(1) ہیمو ڈائیلاسز (Hemo dialysis) میں خون سے فاسد مادوں ، اضافی نمک اور زائد پانی مشین کے ذریعے نکال لیا جاتا ہے ، پھر دواؤں اور کیمیاوی و غذائی مواد کے اضافے کے ساتھ رگوں کے ذریعے خون جسم میں واپس لوٹا دیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار میں کوئی چیز منفذ (ایسا سوراخ کہ جس سے داخل ہونے والی چیز ڈائریکٹ معدے یا دماغ تک پہنچتی ہو ، اس) سے جسم کے اندر نہیں جاتی اور نہ معدے یا دماغ میں جاتی ہے ، اس لئے اس سے روزہ فاسد نہیں ہو گا ۔
(2) پیری ٹونیل ڈائیلاسز (Peritoneal dialysis) میں مریض کے پیٹ میں موٹی تہ تک سوراخ کر کے اندر معدے سے متصل بیرونی جھلی تک ایک پائپ ڈالا جاتا ہے اور پھر اس کے ذریعے ایک خاص قسم کا پانی ’’ پیری ٹونیل فلوڈ ‘‘ پیٹ کی جھلّی میں ڈالا جاتا اور پھر باہر نکالا جاتا ہے ، تو جراحی اور دوا پہنچانے کا یہ عمل پیٹ کے زخم میں دوا پہنچانے کے عمل کی طرح ہے ، جس کا حکم امام اعظم علیہ الرحمۃ کے مذہب پر فسادِ صوم ہے ، لہٰذا پیری ٹونیل ڈائلاسز (Peritoneal dialysis) سے روزہ ٹوٹ جائے گا اور اس روزے کی قضا لازم ہو گی ۔
اگر یہ والا ڈائیلاسز کروانا ہو ، تو اولاً یہ کوشش کی جائے کہ رات کو کروائیں تاکہ روزے کے ٹوٹنے اور پھر قضا کا سوال ہی پیدا نہ ہو اور کسی مجبوری کی وجہ سے دن میں ہی یہ والا ڈائیلاسز کروانا پڑے ، تو اس کی وجہ سے روزہ فاسد ہو جائے گا اور اس کی قضا کرنی ہو گی ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم


