روزے کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ کا استعمال ؟

روزے کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ کا استعمال

ریفرینس نمبر: 78

مجیب: ابو ثوبان محمد خاقان قادرى عفى عنه

شعبہ الافتاء و التحقیق

(جامعہ عطر العلوم)

سوال

روزے کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ کے ساتھ دانت صاف کئے، تو روزے کاکیا حکم ہو گا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

روزے کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ کرنے سے بچنا چاہئے ، اس وجہ سے کہ ٹوتھ پیسٹ کرتے وقت اس کے چھوٹے چھوٹے ذرات وغیرہ کے حلق سے نیچے اترنے کا قوی امکان ہوتا ہے نیز ٹوتھ پیسٹ کا ذائقہ بھی ہوتا ہے اور بلاضرورت کسی چیز کا ذائقہ چکھنا مکروہ ہے ۔ البتہ اس کی وجہ سے روزہ ٹوٹنے ، نہ ٹوٹنے میں یہ تفصیل ہے کہ اگر اس کا کوئی ذرہ حلق سے نیچے اتر گیا ، تو روزہ ٹوٹ جائے گا ، جبکہ روزہ دار ہونا یاد ہو اور اگر ٹوتھ پیسٹ کا کوئی ذرہ حلق سے نیچے نہیں اترا ، تو روزہ نہیں ٹوٹے گا ۔

پہلے دور میں عام طور پر ٹوتھ پیسٹ کی طرح مختلف قسم کے منجن (دانتوں پر مَلنے والے پاؤڈر) دانتوں کی صفائی کے لئے استعمال ہوتے تھے اور اس کے اجزاء منہ میں جانے کا اندیشہ رہتا تھا نیز اس کا ذائقہ بھی ہوتا تھا۔ امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ سے روزے کی حالت میں منجن کے استعمال کا سوال ہوا ، تو آپ علیہ الرحمۃ نے ارشاد فرمایا : ” روزہ میں منجن ملنا نہ چاہئے۔ “   (فتاویٰ رضویہ، جلد 10، صفحہ 511، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

نیز ایک اور مقام پر فرماتے ہیں : ” منجن ناجائز و حرام نہیں، جبکہ اطمینانِ کافی ہو کہ اس کا کوئی جزو حلق میں نہ جائے گا، مگر بے ضرورتِ صحیحہ کراہت ضرور ہے۔ در مختار میں ہے : “کرہ لہ ذوق شیء…الخ” یعنی روزہ دار کو کسی چیز کا چکھنا مکروہ ہے۔“   ( فتاوی رضویہ، جلد 10 ، صفحہ 551، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم