افطار کی دعا کب پڑھنا سنت ہے
ریفرینس نمبر: 75
مجیب: ابو ثوبان محمد خاقان قادرى عفى عنه
شعبہ الافتاء و التحقیق
(جامعہ عطر العلوم)
سوال
روزہ افطار کرنے کی دعا افطار کرنے سے پہلے پڑھنا سنت ہے یا بعد میں ؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
نبی کریم صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی سنت مبارکہ یہ ہے کہ افطار کے وقت کی دعا افطار کرنے کے بعد پڑھی جائے۔
حضرت معاذ بن زہرہ رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں : “ انہ بلغہ ان النبی صلی اللہ علیہ و سلم کان اذا افطر قال : اللھم لک صمت و علیٰ رزقک افطرت ” ترجمہ : ان کو خبر پہنچی کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم جب افطار کر لیتے ، تو یہ دعا پڑھتے : اے اللہ ! میں نے تیری رضا کی خاطر روزہ رکھا اور تیرے دئیے ہوئے رزق پر افطار کیا ۔ (سنن ابی داؤد ، رقم الحدیث 2358)
محدث کبیر حضرت علامہ ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کی شرح موفرماتے ہیں : ” (کان اذا أفطر قال) ای دعا و قال ابن الملک : ای قرأ بعد الافطار ” ترجمہ : (جب افطار کرتے تو کہتے) یعنی دعا کرتے ، علامہ ابن الملک نے فرمایا : یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم افطار کرنے کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے ۔ (مرقاۃ المفاتیح، ج4، ص 1387، دار الفکر، بیروت)
امامِ اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں : ” مقتضائے سنّت یہی ہے کہ بعدِ غروب جو خرمے یا پانی وغیرہ از قبل نماز افطار معجل کرتے ہیں ، اُس میں اور علم بغروب شمس میں اصلاً فصل نہ چاہئے ، یہ دعائیں اس کے بعد ہوں ۔ ” (فتاویٰ رضویہ، ج10، ص642، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
نبی کریم صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی سنت مبارکہ یہ ہے کہ افطار کے وقت کی دعا افطار کرنے کے بعد پڑھی جائے .
حضرت معاذ بن زہرہ رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں : “ انہ بلغہ ان النبی صلی اللہ علیہ و سلم کان اذا افطر قال : اللھم لک صمت و علیٰ رزقک افطرت ” ترجمہ : ان کو خبر پہنچی کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم جب افطار کر لیتے ، تو یہ دعا پڑھتے : اے اللہ ! میں نے تیری رضا کی خاطر روزہ رکھا اور تیرے دئیے ہوئے رزق پر افطار کیا ۔ (سنن ابی داؤد ، رقم الحدیث 2358)
محدث کبیر حضرت علامہ ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کی شرح موفرماتے ہیں : ” (کان اذا أفطر قال) ای دعا و قال ابن الملک : ای قرأ بعد الافطار ” ترجمہ : (جب افطار کرتے تو کہتے) یعنی دعا کرتے ، علامہ ابن الملک نے فرمایا : یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم افطار کرنے کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے ۔ (مرقاۃ المفاتیح ، ج 4 ، ص 1387 ، دار الفکر ، بیروت)
امامِ اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں : ” مقتضائے سنّت یہی ہے کہ بعدِ غروب جو خرمے یا پانی وغیرہ از قبل نماز افطار معجل کرتے ہیں ، اُس میں اور علم بغروب شمس میں اصلاً فصل نہ چاہئے ، یہ دعائیں اس کے بعد ہوں ۔ ” (فتاویٰ رضویہ ، ج 10 ، ص 642 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم


