شوگر چیک کرنے سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں
تاریخ اجراء:18 جمادی الاولیٰ 1446ھ بمطابق 21 نومبر 2024ء
مجیب: ابو ثوبان محمد خاقان قادرى عفى عنه
محتصر شرعی مسائل
(جامعہ عطر العلوم)
سوال
شوگر چیک کرنے کے لئے جو خون نکالا جاتا ہے، کیا اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
سبیلین (پیشاب پاخانے کی جگہ) کے علاوہ جسم کے کسی حصے سے خون نکلے ، تو اس سے وضو ٹوٹنے یا نہ ٹوٹنے کے بارے میں ضابطہ یہ ہے کہ اگر بہنے کی مقدار خون نکلے ، تو وضو ٹوٹ جائے گا اور بہنے کی مقدار نہ ہو ، تو وضو نہیں ٹوٹے گا ، عمومی طور پر شوگر چیک کرنے کے لئے جو خون نکالا جاتا ہے ، وہ بہنے کی مقدار ہوتا ہے ، لہٰذا س سے وضو ٹوٹ جائے گا . البتہ اگر ایسی صورت ہو کہ بہنے کی مقدار خون نہ نکلا ، تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔
نوٹ: بہنے کی مقدار سے مراد یہ ہے کہ خون ، خود بخود زخم کی جگہ سے بہہ کرایسی جگہ پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہو جسے وضو یا غسل میں دھونا فرض ہو اور خون میں اتنی صلاحیت ہونا ہی کافی ہے ، بالفعل اُس جگہ بہہ کر پہنچنا ضروری نہیں۔
(فتاوٰی عالمگیری ، ج 01 ، ص 12 تا 13 ، مطبوعہ کراچی)
(ردالمحتار ، ج 1 ، ص 292 ، مکتبہ حقانیہ ، پشاور)
(ردالمحتار ، ج 1 ، ص 285 ، مکتبہ حقانیہ ، پشاور)
(فتاوی رضویہ ، ج 1 ، ص 281 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم


