فولڈ ہونے والی ٹوپی پہن کر نماز پڑھنے کا حکم
مجیب: ابو ثوبان محمد خاقان قادرى عفى عنه
محتصر شرعی مسائل
(جامعہ عطر العلوم)
سوال
سردیوں میں سر اور کانوں کو سردی سے بچانے کے لئے ایسی ٹوپی پہنی جاتی ہے ، جسے پیشانی وغیرہ کی جانب سے فولڈ کیا جاتا ہے ، اس ٹوپی کو پہن کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہوگا ؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
سردی سے حفاظت کے لئے جو ایسی ٹوپی پہنی جاتی ہے کہ جسے پیشانی وغیرہ کی جانب سے فولڈ کر کے پہنا جاتا ہے اور اسی طرح بعض علاقوں میں بَل (فولڈ ہونے) والی ٹوپی پہننے کا رواج ہوتا ہے ، جسے کئی بَل دے کر (فولڈ کر کے) پہنا جاتا ہے اور سردی سے حفاظت کے لئے بھی اسے پہنا جاتا ہے ، ان ٹوپیوں کو پہن کر نماز پڑھنا بلا کراہت جائز ہے۔
اس مسئلے کی تفصیل یہ ہے کہ بنیادی طور پر نماز میں کفِ ثوب (لباس کے کسی حصے کا فولڈ کرنا) ناجائز و مکروہِ تحریمی ہے اور اِس حالت میں پڑھی گئی نماز کا اعادہ بھی واجب ہوتا ہے ، لیکن یہ حکم اُس صورت میں ہے کہ جب فولڈ کرنا خلافِ معتاد طریقے پر (عرف و عادت سے ہٹ کر) ہو ، اگرعرف و عادت میں ہی کسی کپڑے یا لباس کو فولڈ کر کے پہنا جاتا ہو ، تو اُسے فولڈ کرنا حکمِ ممانعت میں داخل نہیں ہو گا ، چونکہ صورتِ مسئولہ میں ذکر کردہ ٹوپیوں کو فولڈ کر کے پہننے کا عرف جاری ہے ، لہٰذا نماز کی حالت میں اُن کا فولڈ کیا ہوا ہونا نماز میں کسی قسم کی کراہت کا سبب نہیں بنے گا اور نماز بلاکراہت درست ہو جائے گی۔
مذکورہ احکام درج ذیل کتب سے ماخوذ ہیں:
(صحیح بخاری ، ج 1 ، ص 113 ، قدیمی کتب خانہ ، کراچی)
(نزھۃ القاری ، ج 2 ، ص 464 ، فرید بک سٹال ، لاھور)
(تنویرالابصار مع الدر المختار ، ج 2 ، ص 490 ، مکتبہ حقانیہ ، پشاور)
(رد المحتار، ج 2 ، ص 490 ، مکتبہ حقانیہ ، پشاور)
(در مختار ، ج 2 ، ص 182 ، مکتبہ حقانیہ ، پشاور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم


