روزے کی حالت میں سرمہ لگانا
ریفرینس نمبر: 85
تاریخ اجراء:11رمضان المبارک 1446 ھ بمطابق 12 مارچ 2025 ء
مجیب: ابو ثوبان محمد خاقان قادرى عفى عنه
شعبہ الافتاء و التحقیق
(جامعہ عطر العلوم)
سوال
روزے کی حالت میں آنکھوں میں سرمہ لگانے کا کیا حکم ہے؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
روزے کی حالت میں سُرمہ لگانا بغیر کسی کراہت کہ جائز ہے ،اس کی اجازت حضور نبی مکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ثابت ہے۔
جامع ترمذی میں ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتےہیں : ”جاء رجل الی النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم قال اشتکت عینی افاکتحل وانا صائم قال نعم“ ترجمہ: ایک شخص نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ مجھے آنکھوں کی تکلیف ہے،کیا میں روزے کی حالت میں سُرمہ لگا سکتا ہوں؟ تو حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: ہاں! اجازت ہے۔ (جامع الترمذی، رقم الحدیث : 726 )
صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:”تیل یا سُرمہ لگایا ، توروزہ نہ گیا،اگرچہ تیل یا سُرمہ کا مزہ حلق میں محسوس ہوتا ہو،بلکہ تھوک میں سرمہ کا رنگ بھی دکھائی دیتا ہو،جب بھی نہیں ٹوٹا ۔ “ (بھارِ شریعت، جلد1، حصہ 5، صفحہ982، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ،کراچی)
نوٹ : آنکھوں میں ڈراپس ڈالنے سے روزہ ٹوٹنے اورنہ ٹوٹنے کے بارے میں علماء کا اختلاف ہے ،ہمارا موقف یہ ہے کہ جدید طبی تحقیق سے یہ ثابت ہے کہ آنکھ کے اندر منفذ (سوراخ) ہے کہ جس کا تعلق حلق کے ذریعے معدے سے ہے اور اس کے ذریعے دوا وغیرہ معدے میں چلی جاتی ہے ، لہٰذا آنکھ میں ڈراپس ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جائے گا ۔البتہ روزے کی حالت میں سرمہ ڈالنے کی اجازت خلافِ قیاس حدیث پاک سے ثابت ہے ، لہٰذا وہ اجازت سرمے تک محدودرہے گی، اس کے علاوہ کوئی چیز آنکھوں میں ڈالنے کی اجازت نہیں ہو گی ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم


