روزے کی حالت میں بھاپ (اسٹیم) لینے کا حکم ؟

روزے کی حالت میں بھاپ (اسٹیم) لینے کا حکم

ریفرینس نمبر: 86

تاریخ اجراء:12ذوالقعدۃ الحرام 1446 ھ بمطابق 13 مارچ 2025 ء

مجیب: ابو ثوبان محمد خاقان قادرى عفى عنه

شعبہ الافتاء و التحقیق

(جامعہ عطر العلوم)

سوال

 روزے کی حالت میں  بھاپ (اسٹیم) لینے سے روزہ ٹوٹے گایا نہیں ؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

روزے کی حالت میں بھاپ (اسٹیم) لینے سے روزہ ٹوٹ جائے گا، جبکہ اپناروزہ دارہونا یاد ہو، کیونکہ اصول یہ ہے کہ اگر کوئی شخص دھواں یا گرد وغبار وغیرہ کو خود اپنے فعل سے سانس کھینچ کراندر داخل کرے اور وہ حلق یا دماغ میں  چلا جائے، تو روزہ ٹوٹ جائے گا، جبکہ اُسے اپنا رازہ دار ہونا یاد ہو اور یاد رہے کہ بلاعذرِشرعی/بغیر شرعی مجبوری کے بھاپ لے کر روزہ توڑنا سخت ناجائز و گناہ ہے۔ البتہ اس  طرح روز ٹوٹنے کی صورت میں صرف روزے کی قضا لازم آئے گی، کفارہ لازم نہیں ہو گا۔

نور الایضاح میں ہے ” باب ما يفسد الصوم (ويوجب القضاء) من غير كفارة(وهو سبعة وخمسون شيئا تقريبا)۔۔۔ أو أدخل حلقة دخانا بصنعه“ترجمہ:باب ان چیزوں کے بارے میں جو روزے کو توڑ دیتی ہیں اور بغیر کفارے کے قضا واجب کرتی ہیں،وہ تقریباً 57 اشیاء ہیں۔۔۔(ان میں سے ایک یہ ہے کہ) روزہ دار نے اپنے ارادے سے اپنے حلق میں دھواں داخل کیا۔   (نور الایضاح، کتاب الصوم، ص138، المكتبة العصرية، بیروت)

امام اہل سنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ  فرماتےہیں: ” متون و شروح و فتاوٰی عامہ کتب مذہب میں جن پر مدارِ مذہب ہے علی الاطلاق تصریحات روشن ہیں کہ دُھواں یا غبار حلق یا دماغ میں آپ چلا جائے کہ روزہ دارنے بالقصد اسے داخل نہ کیا ہو تو روزہ نہ جائے گا اگر چہ اس وقت روزہ ہونا یاد تھا۔۔۔ہاں اگر صائم اپنے قصد وارادہ سے اگریا لوبان خواہ کسی شَے کا دُھواں یاغبار اپنے حلق یا دماغ میں عمدًا بے حالت نسیان صوم داخل کرے، مثلًا بخور سلگائے اور اسے اپنے جسم سے متصل کرکے دُھواں سُونگھے کہ دماغ یاحلق میں جائے تو اس صورت میں روزہ فاسد ہوگا۔   (فتاوی رضویہ،ج 10،ص 490،492،رضا فاؤنڈیشن،لاھور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم