عشاء کے بعد سوئے بغیر تہجد کی نماز
ریفرینس نمبر: 36
تاریخ اجراء:06 رمضان المبارک 1445 ھ بمطابق 17 مارچ 2024 ء
مجیب: ابو ثوبان محمد خاقان قادرى عفى عنه
شعبہ الافتاء و التحقیق
(جامعہ عطر العلوم)
سوال
اگر ایک شخص عشاء پڑھنے کے پوری رات نہ سوئے اور پھر فجر کا وقت شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے تہجد کی نیت سے دو رکعتیں ادا کرے، تو کیا اس کی تہجد کی نماز ہو جائے گی ؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں اس شخص کی پڑھی گئی دو رکعتیں تہجد شمار نہیں ہوں گی ، اس وجہ سے کہ تہجد کی نماز کے لئے عشاء کے بعد سونا شرط ہے ، کیونکہ تہجد اس نفل نماز کا نام ہے ، جو رات میں نمازِ عشاء کے بعد نیند سے اٹھ کر پڑھی جائے۔ البتہ عشاء کی نماز کے بعد اور سونے سے پہلے جو نوافل پڑھے جائیں ، وہ قیام اللیل (رات کی نماز) میں شمار ہوں گے اور ان شاء اللہ عزوجل اسے قیام اللیل کا ثواب ملے گا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم


