کون سی بدعت پر عمل کرنا واجب ہے ؟

ادارہ : جامعہ عطر العلوم (اسلام آباد)

سلسلہ : الالغاز الفقھیۃ (فقہی پہیلیاں)

کتاب العقائد : بدعت کا بیان

عنوان : کون سی بدعت پر عمل کرنا واجب ہے ؟

نمبر شمار : 41

سوال : کیا ہر بدعت بُری ہوتی ہے ؟ نیز وہ کون سی بدعت ہے کہ جس پر عمل کرنا واجب ہوتا ہے ؟

جواب : ہر بدعت بُری / ممنوع بدعت نہیں ہوتی ، بلکہ بدعت کی دو قسمیں ہیں :

1) بدعتِ سیئہ یعنی بُری بدعت : ایسی بدعت جو اسلام کے کسی اصول سے ٹکرائے یا سنت کو ختم کرنے والی ہو.

2) بدعتِ حسنہ یعنی اچھی بدعت : ایسی بدعت جو اسلام کے کسی اصول کے تحت داخل ہو یا جو سنت کے موافق ہو .

اسلام میں جب بدعت کی مذمت بیان کی جاتی ہے ، تو اس سے مراد بدعتِ سیئہ ہوتی ہے ، اسی بدعت کو حدیث مبارک میں گمراہی کہا گیا ہے ، البتہ بدعتِ حسنہ مذموم و ممنوع بدعت نہیں ہوتی ، بلکہ یہ کبھی جائز ، کبھی مستحب ، بلکہ کبھی واجب ہوتی ، حتی کہ اس کو ترک کریں گے ، تو گناہ ہو گا جیسے گمراہ فرقوں یا دشمنانِ اسلام کے رد میں دلائل قائم کرنا ، قرآن و حدیث سیکھنے کے لئے علمِ صرف و نحو کا سیکھنا وغیرہ ، یہ بدعتِ واجبہ کی چند امثلہ ہیں۔

(صحیح مسلم ، ج 1 ، ص 341 ، قدیمی کتب خانہ ، کراچی)
(عمدۃ القاری ، ج 8 ، ص 245 ، دار الحدیث بوہڑ گیٹ ، ملتان)
(فتح الباری لابن الحجر العسقلانی ، ج 13 ، ص 315 ، قدیمی کتب خانہ ، کراچی)
(الفتاوی الحدیثیۃ لابن الحجر الھیثمی ، ص150 ، میر محمد کتب خانہ ، کراچی)
(رد المحتار علی الدر المختار ، ج 1 ، ص 560 ، دار الفکر ، بیروت)

و اللہ تعالیٰ اعلیٰ و اعلم بالصواب

✍ ابو ثوبان محمد خاقان قادری عفی عنہ
 شعبان المعظم 1446 ھ بمطابق 22 فروری 2025 ء